ایک نگاہ تشنہ اور حضرت محمد خواجہ شریف ؒ

0

اللہ سبحانہ وتعالی کے ہی فضل وکرم سے روئے زمین پر کچھ ایسی ہستیاں ہوتی ہیں جن کو دیکھیں تو اللہ یاد آتاہے.ایسی ہستیوں میں عمدۃ المحدثین حضرت مولانا محمدخواجہ شریف ؒ کا شمار ہوتاتھا ،انہیں ہم سے جدا ہوئے صرف چند روز گذرے ہیں آپ کے آخری دیدار او رنماز جنازہ میں شرکت نے راقم الحروف کو ماضی کے ان لمحوں میں پہنچا دیا جو ہمارے پیرومرشد،صدرالشیوخ حضرت علامۃ طاہررضوی القادری ؒ کے وصال کے وقت جامعہ نظامیہ کے احاطہ ہی میں ان کے آخر ی دیدار ،نمازجنازہ اور پھر جلوس جنازہ کے وقت ہمارے علاوہ سینکڑوں مریدین ومعتقدین تھے۔ وہی مریدین کاازدہام جامعہ نظامیہ کے اساتذہ کرام ،علم دین کے پروانوں اور بے شمار عقیدت مندوں کا ٹھاٹیں مارتاہواسروں کا سمندر ایک عجیب عالم محبت وعقیدت پیش کررہاتھا۔
ہمیشہ آپ کی سرتاپا شخصیت احکام خداوندی سے شرشار اورعشق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے لبریز نظرآتی تھی ۔نظر میں کیوں نہ آئے آپ عمدۃ المحدثین جوتھے ،ارشادر بانی ہیک’’ہ ائے ایمان والو نظریں نیچیں رکھوں ‘‘بے شک اسکے حکم میں ظاہر ی وضعداری سے لیکر روحانی کیفیات کے بے شمارراز پوشیدہ ہیں ۔ اس حکم کی عملی تفسیر ہم کو عمدۃ المحدثین کی ذات گرامی میں ہمیشہ نظرآتی تھی ہمیں یاد ہے تقریبا پندرہ سال قبل ماہ ربیع الاول شریف میں میلاد النبی کے ضمن میں جب آپ نے بارہ روزہ محافل میلاد کاانعقاد خلوت میں واقع چمکورہ مسجد سے متصل مدرسہ ’’المعہد الدینی العربی ‘‘میں عمل میں لایاتھا ۔مرد حضرات وخواتین کیلئے نشست وبرخاست کا معقول انتظام تھا اس وقت آپنے ہم سب کے پیارے آقا کی میلاد او رحیات پاک کے واقعات بالکل منفرد انداز میں بیان کئے تھے ۔
بقو ل مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ حضرت شیخ الحدیث ؒ کا احادیث شریفہ کی تشریح بیان کرنے کا اندازدیگرمحدثین سے جداگانہ تھا پیرومرشد صدرالشیوخ ؒ کے خلیفہ میرے بڑے بھائی سید شاہ حسین الدین قادری شطاری ؒ کے ساتھ حضرت خواجہ شریف ؒ کے قائم کردہ المعھد الدینی العربی کی کچھ محفلوں میں ابتداء میں شرکت کاشرف حاصل رہا ،اسی مدرسہ میں ایک مرتبہ پاکستان کے معروف عالم دین وعظیم ہستی مفکراسلام حضرت پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری مد ظلہ کی آمد پر ان سے بھی شرف ملاقات ومصافحہ حاصل ہوا
تھا۔
جیساکہ جامعہ نظامیہ کی ایک او رعظیم ہستی مفکر اسلام مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے کہا کہ حضرت شیخ الحدیث مولانامحمد خواجہ شریف کا فیضان نہ صرف برصغیر ایشیاء بلکہ یورپ تک ہے نہ صرف عجم بلکہ عرب کے تشنگان علم آپ کے پاس زانوئے ادب طئے کئے حرم مکی ومدنی میں آپ ؒ نے عرب کے اسکالر وں کو بھی بخاری شریف کا درس دیا ۔شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ کے بمطابق حضرت خواجہ شریف ؒ نے قطر جرمنی ودیگر ممالک میں بھی بخاری شریف کا درس دیااس طرح حضرت خواجہ شریف ؒ سے علم دین اور احادیث شریفہ کا درس حاصل کرنے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے ۔
راقم الحروف ان میں تو شامل نہیں لیکن آپ ؒ کے وعظ وبیان سننے کاشرف رکھتا ہے اس سے بھی زیادہ آپ ؒ کو سادہ انداز میں چلتے پھرتے گویا ہو تے ہو ئے دیکھنے کے علاوہ دیگر خاص محفلوں میں ملاقات ومصافحہ کا شرف بھی حاصل ہے خلوت میں حضرت خواجہ شریف ؒ کی رہائش گاہ سے متصل میرے ایک اور بڑے بھائی کے خسر میر محسن علی محمودی ؒ کا مکان واقع ہے دراصل وہاں بھی حضرت سے ملاقا ت کانیاز حاصل ہو تا تھا ۔
جامعہ نظامیہ سے ہی تعلق رکھنے والے ایک نوجوان استاد سید محبوب قادری جو محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ کے اردو ماہنامہ تلنگانہ کے لئے قلمی تعاون دینے والوں میں بھی شامل ہیں ۔راقم الحروف کی دلچسپی کے پیش نظر حضرت مولانا خواجہ شریف ؒ کا نعتیہ ومنقبتی کلام وغیرہ ہم تک پہنچایاتھا جس طرح آپ حب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیکر تھے وہی کیفیت آپ کے کلام میں بھی نظر آتی ہے ۔

از : سید شاہ حبیب الدین قادری حفظہ اللہ
ایڈیٹر ماہنامہ تلنگانہ محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ